میرا سوال یہ ہے کہ کیا تہجد کی نماز (صحابہ کرام) پر فرض تھی؟

سوال کا متن:

میرا سوال یہ ہے کہ کیا تہجد کی نماز (صحابہ کرام) پر فرض تھی؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم


Fatwa : 869-642/SN=09/1441


ابتدائے اسلام میں جب پنجوقتہ نمازیں فرض نہیں ہوئی تھیں، اس وقت سورہٴ رمزمل نازل ہونے کے بعد صرف تہجد کی نماز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام امت پر فرض تھی، پھر جب شب معراج میں پانچ نمازیں فرض کردی گئیں تو تہجد کی فرضیت عام امت (جن میں حضرات صحابہ بھی شامل ہیں) سے باتفاق منسوخ ہوگئی؛ البتہ اس میں اختلاف رہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی اس کی فرضیت منسوخ ہوئی یا خصوصی طور پر آپ کے ذمہ فرض رہا۔ تفسیر مظہری میں صحیح اس کو قرار دیا ہے کہ جب تہجد کی فرضیت امت سے منسوخ ہوئی تو رسواللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی منسوخ ہوگئی اور سب کے لئے نفل رہ گیا۔ (تفصیل کے لئے دیکھیں: معارف القرآن : ۵/۵۱۶، سورہٴ بنی اسرائیل، ۹/۵۹۰، سورہٴ مزمل) ۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :178260
تاریخ اجراء :May 14, 2020