سوال کا متن:
بھول کر کھانے پینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:757-555/N=9/1441
روزے میں بھول کر کھانا، پینا معاف ہے؛ لہٰذا اگر کسی نے روزے میں بھول کر کھالیا یا پی لیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔
عن أبي ھریرة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من نسي وھو صائم فأکل أو شرب فلیتم صومہ فإنما أطعمہ اللہ وسقاہ“، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الصوم، باب تنزیہ الصوم، الفصل الأول، ص: ۱۷۶، ط: المکتبة الأشرفیة، دیوبند)۔
(إذا أکل الصائم أو شرب أو جامع) حال کونہ (ناسیاً) الخ (لم یفطر) (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم ومالا یفسدہ، ۳: ۳۶۵- ۳۷۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa:757-555/N=9/1441
روزے میں بھول کر کھانا، پینا معاف ہے؛ لہٰذا اگر کسی نے روزے میں بھول کر کھالیا یا پی لیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔
عن أبي ھریرة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من نسي وھو صائم فأکل أو شرب فلیتم صومہ فإنما أطعمہ اللہ وسقاہ“، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الصوم، باب تنزیہ الصوم، الفصل الأول، ص: ۱۷۶، ط: المکتبة الأشرفیة، دیوبند)۔
(إذا أکل الصائم أو شرب أو جامع) حال کونہ (ناسیاً) الخ (لم یفطر) (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم ومالا یفسدہ، ۳: ۳۶۵- ۳۷۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند