نكاح كے بعد رخصتی سے قبل شوہر كا انتقال ہوجائے تو عدت كا كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

نكاح كے بعد رخصتی سے قبل شوہر كا انتقال ہوجائے تو عدت كا كیا حكم ہے؟

جواب کا متن:

Fatwa : 270-204/D=04/1442

 (۱) راشد اور نرگس کے نکاح کے بعد اگرچہ رخصتی نہ ہوئی ہو اور اسی حالت میں شوہر (راشد) کا انتقال ہوگیا تو نرگس مکمل چار ماہ دس دن کی عدت گذارے گی۔ قال فی الدر: والعدة للموت اربعة الشہر بالاہلة وعشر من الایام ․․․․․․ مطلقا وطئت اولا ۔ (الدر مع الرد: 2/655، کوئٹہ)

(۲) پورا مہرادا کرنا ہوگا یعنی راشد کے ترکہ میں سے مثل دیگر قرض کے اولاً بیوی کا مہر ادا کیا جائے گا پھر وراثت کی تقسیم مابین ورثہ ہوگی۔ یتأکد عند وطیٴ أو خلوة صحت من الزوج أو موت أحدہما (الدر مع الرد: 2/358)

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :601491
تاریخ اجراء :22-Dec-2020