ایك بھائی اور پانچ بہنوں كے بیچ وراثت كس طرح تقسیم ہوگی؟

سوال کا متن:

ریشمہ کی کوئی اولاد نہیں ہے اور اس کے شوہر کا انتقال ہوچکا ہے، ریشمہ کی پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہے، ریشمہ کے انتقال کے بعد اس کی پروپرٹی کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

جواب کا متن:

Fatwa : 216-164/D=04/1442

 سوال مذکور میں چند امور تنقیح طلب ہیں ۔

(۱) ریشمہ کا انتقال ہو چکا ہے یا ابھی نہیں؟

(۲) اگر ہو چکا ہے تو ریشمہ کے شوہر کا انتقال ریشمہ کے انتقال سے پہلے ہوا یا بعد میں؟

(۳) ریشمہ کے ماں باپ میں سے کوئی ریشمہ کے انتقال کے وقت باحیات رہے ہوں تو اس کی صراحت کریں۔

(۴) اور اگر ریشمہ کا انتقال ابھی نہیں ہوا تو واضح کیا جاتا ہے کہ ریشمہ اپنی زندگی میں اپنے مملوکہ سامان منقولہ غیر منقولہ کی تنہا مالک ہے ابھی کسی وارث کا کوئی حق نہیں ہے۔ ورثاء کا حق مورث کے انتقال کے بعد ثابت ہوتا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :601254
تاریخ اجراء :13-Dec-2020