مہر كی ادائیگی سے قبل میاں بیوی میں سے كسی كا انتقال ہوجائے تو كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

مہر كی ادائیگی سے قبل میاں بیوی میں سے كسی كا انتقال ہوجائے تو كیا حكم ہے؟

جواب کا متن:

Fatwa : 345-250/B=04/1442

 (۱) بیوی کا مہر شوہر کے ذمہ قرض ہے جس کا اداکرنا واجب ہے۔ اگر ادا نہیں کیا اور مرگیا تو شوہر نے جو کچھ ترکہ چھوڑا ہے اس میں سے پہلے بیوی کا پورا مہر ادا کرنا واجب ہے۔ اس کے بعد ترکہ میں چوتھائی یا آٹھواں حصہ جو کچھ بھی حصہ بیوی کا بنتا ہو وہ حصہ بھی دینا واجب ہے۔ اگر بیوی کا انتقال ہو گیا اور شوہر نے مہر ادا نہیں کیا ہے تو وہ مہر بیوی کا ترکہ ہوگیا۔ اس میں سے اولاد نہ ہو تو نصف اور اولاد ہو تو ایک چوتھائی شوہر کو ملے گا بقیہ مہر اور ترکہ بقیہ جائز ورثہ میں تقسیم ہو جائے گا۔

(۲) شوہر اپنی بیوی کو جو کچھ دھمکی دے رہا ہے اس کے دنیادار اور لالچی ہونے کی علامت ہے اور انتہائی ظلم و زیادتی کی بات ہے جو قطعاً درست نہیں۔

بیوی کو اس کے والد کی طرف سے جو چیزیں ملی ہیں ان میں کسی کو اپنا حق جتانا جائز نہیں؛ البتہ بیوی کی اجازت سے استعمال کرسکتا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :601169
تاریخ اجراء :01-Dec-2020