اسلام میں گمراہ فرقہ کونسا کونسا ہے؟

سوال کا متن:

(۱) اسلام میں گمراہ فرقہ کونسا کونسا ہے؟
(۲) کیا ان کے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟
(۳) کیا امت مسلمہ ۷۳ فرقوں میں پہنچ چکی ہے جس کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین گوئی فرمائی تھی۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 833-867/sd=10/1437
 اسلام میں گمراہ فرقہ وہ ہے، جو راہ حق اور صراط مستقیم سے ہٹا ہوا ہو، جو اہل السنة والجماعة کے مسلک سے منحرف ہو، جو دلائل اربعہ: قرآن، حدیث، اجماع اور قیاس میں سے کسی کی بھی حجیت کا منکر ہو، جو صحابہ کرام کو تنقید سے بالاتر نہ سمجھتا ہو۔
(۲) گمراہ فرقے کے امام کے پیچھے بعض صورتوں میں نماز ہوتی ہی نہیں ہے اور بعض صورتوں میں نماز تو ہوجاتی ہے؛ لیکن مکروہ ہوتی ہے۔
(۳) حدیث میں تہتر کا عدد تخصیص کے لیے نہیں ہے ؛ بلکہ اس سے مراد کثرت ہے، یعنی میری امت میں بہت سے فرقے ہونگے، جن کے مابین اصولِ دین میں اختلاف ہوگا، جس میں سے صرف وہ فرقہ جنت میں جائے گا، جو جماعة المسلمین، یعنی اہل السنة والجماعة کے طریقے پر ہوگا۔ (بذل المجہود : ۱۸/ ۱۱۷، کتاب السنة، ط: دار الکتب العلمیة، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :66564
تاریخ اجراء :Jul 17, 2016