باپ کے انتقال پر بیٹے کا جائداد پر قبضہ کرلینا

سوال کا متن:

باپ کے انتقال پر بیٹے کا جائداد پر قبضہ کرلینا

جواب کا متن:

Fatwa:828-561/sn=11/1442

 صورت مسئولہ میں باپ کے متروکہ مال(زمین ،مکان ،سامانِ مکان اور روپیہ پیسہ وغیرہ) پر جس طرح بیٹے کا حق ہے اسی طرح بیٹی کا بھی حق ہے؛ البتہ بیٹی کو بیٹے کا آدھا ملے گا؛ اس لئے صورت مسئولہ میں بیٹے پر ضروری ہے کہ اپنی بہن کا جتنا حصہ بنتا ہے وہ پورا پورا اس کے حوالے کرے، مکمل جائداد پر خود قبضہ کرلینا اور بہن کو محروم کردینا اس کے لئے قطعا جائز نہیں ہے، گناہ عظیم ہے، ایسا کرنے سے عند اللہ اس کا سخت مؤاخذہ ہوسکتا ہے ۔

(یُوصِیکُمُ اللَّہُ فِی أَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ) (النساء: 11)

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :605097
تاریخ اجراء :22-Jun-2021