کیا یہ صحیح ہے کہ اگر ہم تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھیں تو ہمیں پورے قرآن شریف پڑھنے کا ثواب ملے گا؟ بتائیں کہ اس طرح کب اور کیسے پڑھنا چاہیے؟ کیا ہر فرض نماز کے بعد یا تہجد کی نماز میں؟

سوال کا متن:

کیا یہ صحیح ہے کہ اگر ہم تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھیں تو ہمیں پورے قرآن شریف پڑھنے کا ثواب ملے گا؟ بتائیں کہ اس طرح کب اور کیسے پڑھنا چاہیے؟ کیا ہر فرض نماز کے بعد یا تہجد کی نماز میں؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 953=953/ م
 
حدیث میں ہے: قل ھو اللہ أحد یعدلُ ثُلثَ القرآن (ترجمہ: قل ہو اللہ احد ایک تہائی قرآن کے مسائی ہے) اس حدیث کی شرح میں مختلف اقوال ہیں، ایک قول وہ بھی ہے جو سوال میں مذکور ہے، یعنی تین بار سورہٴ اخلاص پڑھنے سے پورے قرآن شریف پڑھنے کا ثواب ملے گا لیکن یہ ثواب بلا تضعیف ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ ایک حرف پر دس نیکی کا جو اضافہ ہے وہ اضافہ یہاں حاصل نہیں ہوگا۔ اورایک قول یہ ہے کہ حدیث میں اس سورت (اخلاص) کے سیکھنے پر صرف تحریض وترغیب مقصود ہے، یہ مطلب نہیں کہ تین مرتبہ سورہٴ اخلاص پڑھنا، پورا قرآن پڑھنے کی طرح ہے، بہرحال اس سورت کی ایک فضیلت ہے، اس کے پڑھنے کا کوئی وقت یا کوئی مخصوص طریقہ نہیں، نماز میں پڑھے یا خارج نماز میں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :7492
تاریخ اجراء :Oct 20, 2008