سوال کا متن:
کیافرماتےہیں علماء کرام ومفتیان عظام شرح متین مسئلہ
ذیل کےبارےمیں کہ
سوال
ایک شخص کی آنکھ کاآپریشن ہواہواورماہر ڈاکٹرنے آنکھ پر پانی سےنہ پڑنےکےسلسلےمیں ہدایت کی۔ اب وہ شخص نماز وغسل کیلیے کیاصورت اختیارکرےگا؟
آیا وہ فقط چہرہ پر ترہاتھ پھیرےگایا مسح کی گنجائش ہے۔
مدلل جواب مرحمت فرماکر عنداللہ ماجورہوں۔
والسلام مع الکرام
المستفتی= حمادحسین کٹیہار (بہار
ذیل کےبارےمیں کہ
سوال
ایک شخص کی آنکھ کاآپریشن ہواہواورماہر ڈاکٹرنے آنکھ پر پانی سےنہ پڑنےکےسلسلےمیں ہدایت کی۔ اب وہ شخص نماز وغسل کیلیے کیاصورت اختیارکرےگا؟
آیا وہ فقط چہرہ پر ترہاتھ پھیرےگایا مسح کی گنجائش ہے۔
مدلل جواب مرحمت فرماکر عنداللہ ماجورہوں۔
والسلام مع الکرام
المستفتی= حمادحسین کٹیہار (بہار
جواب کا متن:
Ref. No. 41/840
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسا شخص آنکھ کے علاوہ چہرہ کے دیگر حصہ کو دھوئے گا یا تر ہاتھ اس طرح پھیرے گا کہ چہرہ پر پانی بہنے لگے، البتہ آنکھ پر اگر ممکن ہو تو مسح کرلے گا اور اگر مسح باعث تکلیف ہو تو مسح بھی ترک کردے گا۔ واذا رمد وامر ان لایغسل عینہ ۔۔۔ جاز لہ المسح وان ضرہ المسح ترکہ۔ (نورالایضاح ص ۳۷)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند