السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ایک مسئلہ در پیش ہے کہ : زید کا انتقال ہوا اور ان کے ورثاء میں ایک زوجہ ،دو لڑکیاں اور چار لڑکے ہیں. زید کا کل ترکہ 1200000 بارہ لاکھ روپئے ہے. اب ان ورثاء میں سے ہر ایک کو کتنا حصہ دیا جا

سوال کا متن:

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ایک مسئلہ در پیش ہے کہ : زید کا انتقال ہوا اور ان کے ورثاء میں ایک زوجہ ،دو لڑکیاں اور چار لڑکے ہیں. زید کا کل ترکہ 1200000 بارہ لاکھ روپئے ہے. اب ان ورثاء میں سے ہر ایک کو کتنا حصہ دیا جائے گا اور اس کی رقم کیا ہوگی?
جواب مرحمت فرماکر عند اللہ مأجور اور عند الناس مشکور ہوں.

جواب کا متن:

Ref. No. 40/1099

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  بشرط صحت سوال، حقوق متقدمہ علی الارث کی ادائیگی  کے بعد کل ترکہ کو 64 حصوں میں تقسیم کریں گے۔ مرحوم کی بیوی کو64 میں سے آٹھ حصے، ہر ایک بیٹی کو سات سات، اور ہر ایک بیٹے کو چودہ چودہ حصے ملیں گے۔ لہذا بارہ لاکھ میں سےمرحوم کی بیوی کو ایک لاکھ پچاس ہزار (150000) ملیں گے،  ہر ایک بیٹی کو ایک لاکھ اکتیس ہزار دو سو پچاس  (131250) ملیں گے،  اور ہر ایک بیٹے کو دو لاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو  روپئے (262500) ملیں گے۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :1721
تاریخ اجراء :Jul 21, 2019