کسی نے نذر مانی کہ اگر یہ کام ہوگیا تو مسجد میں جنریٹر دوں گا۔ کیا جنریٹر مسجد میں دینا لازم ہے؟ جبکہ نذر واجب کا مصرف مسجد نہیں ہے مسجد میں لڈو بانٹنے کی نذر مانی تو صرف فقراء مصرف ہیں تو یہاں کیوں نہیں؟

سوال کا متن:

کسی نے نذر مانی کہ اگر یہ کام ہوگیا تو مسجد میں جنریٹر دوں گا۔ کیا جنریٹر مسجد میں دینا لازم ہے؟ جبکہ نذر واجب کا مصرف مسجد نہیں ہے
مسجد میں لڈو بانٹنے کی نذر مانی تو صرف فقراء مصرف ہیں تو یہاں کیوں نہیں؟

جواب کا متن:

Ref. No. 40/1104

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر کوئی یہ نذر مانے کہ میرا کام ہوگیا تو مسجد میں جنریٹر دوں گا تو نذر پوری ہونے پر وہ مسجد میں جنریٹر دے سکتا ہے۔ او ر اگر مسجد میں جنریٹر کی ضرورت نہ ہو تو اس مالیت کی دوسری چیز دے سکتا ہے۔ اس طرح کی نذر درحقیقت وقف کرنے کی نذر ہے، اس لئے اس کا استعمال مسجد میں ہوسکتا ہے۔ ولذا صححوا النذر بالوقف لان من جنسہ واجبا وھو بناء مسجد للمسلمین  الخ۔  

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :1712
تاریخ اجراء :Jul 13, 2019