کیا اگر کوئی اپنی موت سے دس منٹ پہلے اپنی بیوی کو طلاق دے تو طلاق واقع ہوگی؟ آخرت میں کیا وہ مطلقہ عورت اس کے ساتھ ہوگی؟ اگر وہ رکھنا نہ چاہے تو اس مطلقہ کا کیا ہوگا؟ کیا طلاق دینے والے کو گناہ بھی ہوگا؟

سوال کا متن:

کیا  اگر کوئی اپنی موت سے دس منٹ پہلے اپنی بیوی کو طلاق دے تو طلاق واقع ہوگی؟ آخرت میں کیا وہ مطلقہ عورت اس کے ساتھ ہوگی؟ اگر وہ رکھنا نہ چاہے تو اس مطلقہ کا کیا ہوگا؟ کیا طلاق دینے والے کو گناہ بھی ہوگا؟

جواب کا متن:

Ref. No. 40/1047

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگرہوش کی حالت میں طلاق دی ہے تو واقع ہوگی۔ آخرت کا معاملہ دنیا سے بالکل مختلف ہوگا اس کو دنیا پر قیاس نہ کیا جائے  بلکہ اللہ کے علم کے سپرد کردینا چاہئے۔ طلاق دینے والا اگر کوئی شرعی عذر رکھتا ہے تو گناہ سے بری ہوگا۔   واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :1653
تاریخ اجراء :Apr 10, 2019