امور کفائت مے علماء اکرام نے کچ شرتو کو شمار کیا ہے جیسے کہ آزادی،مالداری، پیشہ، دیانت و تقوٰی، نسب وغیرہ وغیرہ۔ کیا کسی شخس کے کفو ہونے کے لیے کفائت کی ساری شرتے پائی جانا ضروری ہے؟مسال کے تور پر اگر لڑکا لڑکی سے نسب مے ک

سوال کا متن:

امور کفائت مے علماء اکرام نے کچ شرتو کو شمار کیا ہے جیسے کہ آزادی،مالداری، پیشہ، دیانت و تقوٰی، نسب وغیرہ وغیرہ۔ کیا کسی شخس کے کفو ہونے کے لیے کفائت کی ساری شرتے پائی جانا ضروری ہے؟مسال کے تور پر اگر لڑکا لڑکی سے نسب مے کمتر ہو لیکن کفائت کی دوسری شرتو مے اس کے برابر یا ہمپلہ ہو،تو کیا ایسا شخس لڑکی کا کفو بن سکھتا ہے؟

جواب کا متن:

Ref. No. 40/1041

الجواب وباللہ التوفیق:

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ تمام امور میں برابری ضروری نہیں ہے، البتہ اتنا خیال رکھنا ضروری ہے  کہ لڑکی یا لڑکی والوں کے لئے باعث عار نہ ہو تو ایسی جگہ نکاح کیا جاسکتا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

 

 دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :1626
تاریخ اجراء :Mar 27, 2019