سوال
السلام علیکم ۔ مفتی صاحب سے گزارش یہ ہے کہ میں ابھی شادی شدہ نہیں طلاق معلق کے بارے کثرت سے وساوس آتے رہتے ہیں ۔ ” ایکبار میں نے کہہ دیا “ ھونے والی بیوی کو “اس حد تک پختہ یقین ہے کہ میں نے کہہ دیا ۔ اسکے ساتھ لفظ”طلق[ طا پر فتحہ ۔ تشدید کے ساتھ لام میں فتحہ اور ق ساکن ھے ] مفتی صاحب سے سوال ھے کہ اس طلق ” کہنے میں غالب گمان کیساتھ شک بھی ھے کہنے میں ۔ اب اسکا شرعی حکم کیا ھوگاجواب
Ref. No. 40/935
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسی صورت میں شادی کے بعد بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، البتہ اس طرح کے الفاظ زبان سے نکالنا آئندہ کسی ضرر کا باعث بن سکتا ہے، اس لئے زبان سے کچھ بھی بولنے میں بہت احتیاط کریں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند