سوال کا متن:
اگر کوئ یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ نے ہوا کو حکم دیا کہ فلاں طرف چلی جا اور ہوا نے منع کر دیا تو (1) کیا ایسا کہنا اور ایسا یقین رکھنا کہ ایسا ہو سکتا ہے صحیح ہے یا نہیں ؟ (2) ایسا کہنے والا اور ماننے والا مسلم ہو سکتا ہے ؟ (3) کیا کسی موقع پر ایسے انسان کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
(4) اگر کوئ ایسے شخص کو مسلم جانے اس کا یہ عقیدہ جاننے کے بعد بھی کہ ہوا اللہ کا کہنا نہیں مانتا ہے تو کیا وہ شخص مسلم رہے گا؟
(4) اگر کوئ ایسے شخص کو مسلم جانے اس کا یہ عقیدہ جاننے کے بعد بھی کہ ہوا اللہ کا کہنا نہیں مانتا ہے تو کیا وہ شخص مسلم رہے گا؟
جواب کا متن:
Ref. No. 39/1084
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسا کہنا یا عقیدہ رکھنا حرام ہے، ایسا شخص ایمان سے خارج ہوجاتاہے، اس کے پیچھے نماز نہیں ہوگی، ایسے شخص پر توبہ اور تجدید ایمان لازم ہے۔ اللہ تعالی کے حکم کے خلاف کرنے کی ان کے اندرقطعا استطاعت نہیں ہے۔ اور اگر عقیدہ درست ہو پھر زبان سے یوں ہی کہدیا تو بھی گناہ ہے لیکن ایمان سے خارج نہیں ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند