السلام عليكم ورحمت اللہ وبرکاتہ ۔کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میں آسام سے ہوں اور ہمارے گاؤں میں عید کے دن عیدگاہ کو رنگین کاغذ دھاگے میں لگا کر ان دھاگے کو عیدگاہ کے اوپر اور چاروں طرف لگایا جاتا ہے

سوال کا متن:

Ref. No. 38/1172

السلام عليكم ورحمت اللہ وبرکاتہ ۔
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میں آسام سے ہوں اور ہمارے گاؤں میں عید کے دن عیدگاہ کو رنگین کاغذ دھاگے میں لگا کر ان دھاگے کو عیدگاہ کے اوپر اور چاروں طرف لگایا جاتا ہے اور کبھی کبھار جمعیت کا جھنڈا بھی لہریا جاتا ہے
سو امر مذکور کا کرنا شریعت کی نظر میں جائز ہے یا نہیں اور کیا اس کے کرنے پر ثواب کا ترتب ہوگا؟
برائے مہربانی مدلل جواب مرحمت فرمائیں

جواب کا متن:

Ref. No. 38 / 1155

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  خوشی کا موقع ہے لہذا عیدگاہ کی صفائی   اور تزئین کاری   درست ہے تاہم یہ خیال رہے کہ مسجد اور عیدگاہ کی رقم تزئین کاری میں استعمال نہ کی جائے، کوئی شخص انفرادی طور پر کرے تو کوئی حرج نہیں ہے، نیزتزئین کاری میں غیروں کی مشابہت سے بھی گریز کیاجائے۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :931
تاریخ اجراء :Aug 10, 2017,