سوال
ہم نے ایک اسلامی درسگاہ کا قیام عمل میں لایا۔جہاں قرآن فقہ اسلامیات اور معاصر علوم پڑھائے جاتے ہیں۔اللہ کا شکر ہے کہ تیس برسوں میں اعلانیہ شرک کا قلع قمع ہو گیا ۔اس درسگاہ میں بچوں سے فیس بھی لیجاتی ہے مگر بالکل کم یہ اقامتی درسگاہ نہیں ہے۔دس فیصد بچوں سے فیس بالکل ہی نہیں لی جاتی ہے ۔تو کیا اس ادارہ کی بلڈنگ میں زکاۃ کی رقم لگا سکتے ہیجواب
Ref. No. 38 / 1129
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ زکوۃ کی رقم مدرسہ کی تعمیر میں لگانا درست نہیں ہے؛ بلکہ کسی غریب و مستحق کی ملکیت میں دینا ہی ضروری ہے۔
۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند