سوال: مرد و عورت کی نماز میں کیافرق ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں ؟۔

سوال کا متن:

سوال: مرد و عورت کی نماز میں کیافرق ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں ؟۔

جواب کا متن:

Ref. No. 38 / 1050

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: مرد و عورت کی نماز میں درج ذیل  اعمال میں فرق ہے (1) مرد اپنے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائے گا اور عورت سینے تک ہاتھوں کو اٹھائے گی (البحر الرائق1/35)۔  (2) مرد ناف کے نیچے ہاتھ باندھے اور عورت سینے پر ہاتھ باندھے گی(اعلاء السنن2/153)۔ (3) عورت رکوع میں کم جھکے گی اور رکوع میں عورت انگلیاں مرد کی طرح کشادہ نہیں رکھے گی(عالمگیری 1/74)۔ (4) مرد سجدے کی حالت میں پیٹ کو رانوں سے اور بازو  کو بغل سے جُدا رکھے گا اورکہنیاں زمین سے علیحدہ رکھے  گا،   جبکہ عورت  پیٹ کو   رانوں سے اور بازو کو بغل سے ملائے رکھے گی اور کہنیاں زمین پر بچھا کر سجدہ کرے گی(البحر الرائق 1/320)۔  (5) مرد جلسہ اور قعدہ میں اپنا دایاں پیر کھڑا کرکے بایاں پیر بچھاکر اس پر بیٹھ جائے  گا جبکہ  عورت اپنے دونوں پاؤں داہنی طرف نکال کر بائیں سرین پر بیٹھے گی(کبیری223)۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :840
تاریخ اجراء :Mar 4, 2017,