السلام علیکم حضرت مفتی صاحب اگر حامد هر سال ایک حصه قربانی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے دیتا هے تو کیا یہ قربانی صحیح هوگی اور وہ اپنے اور بیوی کے نام سے بهی کرتا هے لیکن دو تین حصے دادا یا نانا کے نام سے بهی کرتا جو

سوال کا متن:

Ref. No. 37/1202

السلام علیکم حضرت مفتی صاحب  اگر حامد ہر سال ایک حصه قربانی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے دیتا هے تو کیا یہ قربانی صحیح هوگی اور وہ اپنے اور بیوی کے نام سے بهی کرتا هے لیکن دو تین حصے دادا یا نانا کے نام سے بهی کرتا ہے جو دنیا سے رخصت هو چکے ہیں...جواب عنایت فرمائیں

جواب کا متن:

Ref. No. 37/1190

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: اپنی قربانی کے ساتھ نبی اکرمﷺ کی طرف سے  اور اپنے مرحومین کی طرف سے قربانی کرنا ثابت ہے۔ حضرت علی  جناب نبی اکرم ﷺ کی طرف سے کیا کرتے تھے۔ (ابوداؤد)۔اس لئے صورت مسؤولہ میں سب کی طرف سے قربانی درست ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :731
تاریخ اجراء :Sep 7, 2016,