سوال کا متن:
Ref. No. 842
کیافرماتےہیں مفتیان کرام تراویح پراجرت لینےکےبارےمیں جبکہ دارالعلوم سےفتویٰ ہیکہ ناجائزہے اور جامعہ رحمانی مونگیر اور امارت شرعیہ پٹنہ وہاں کےمفتیان کرام جائز کہتےہیں جبکہ ایک رسالہ ہے جوحضرت مولانامحمد ولی رحمانی صاحب دامت برکاتہم کےمدرسہ جامعہ رحمانی میں موجود ہےوہاں جائز کافتوی ہے اور اس پر چالیس بڑےبڑےمفتیان کرام کادستخط ہےجوجائز کہتےہیں اس میں سابق مفتی اعظم دارالعلوم دیوبندمفتی ظفیرالدین صاحب رحمت اللہ علیہ کابھی دستخط اگروہ لوگ جائزکہتےہیں توان علماء کرام کی باتوں پرعمل کیاجاسکتاہےیانہیں جیساکہ آج کل کےمفتیان کرام بھی اس میں ملوث ہیں
کیافرماتےہیں مفتیان کرام تراویح پراجرت لینےکےبارےمیں جبکہ دارالعلوم سےفتویٰ ہیکہ ناجائزہے اور جامعہ رحمانی مونگیر اور امارت شرعیہ پٹنہ وہاں کےمفتیان کرام جائز کہتےہیں جبکہ ایک رسالہ ہے جوحضرت مولانامحمد ولی رحمانی صاحب دامت برکاتہم کےمدرسہ جامعہ رحمانی میں موجود ہےوہاں جائز کافتوی ہے اور اس پر چالیس بڑےبڑےمفتیان کرام کادستخط ہےجوجائز کہتےہیں اس میں سابق مفتی اعظم دارالعلوم دیوبندمفتی ظفیرالدین صاحب رحمت اللہ علیہ کابھی دستخط اگروہ لوگ جائزکہتےہیں توان علماء کرام کی باتوں پرعمل کیاجاسکتاہےیانہیں جیساکہ آج کل کےمفتیان کرام بھی اس میں ملوث ہیں
جواب کا متن:
Ref. No. 836 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم-: تراویح کی اجرت متعین کرکے لین دین کرنا درست نہیں ہے، تاہم اگر مصلی حضرات اپنے طور پر کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں اور امام صاحب کے لئے اس کا لینا بھی درست ہوگا، یہی احوط ہے۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند