ایک بھائی ہے جو تقریباً 10 سال سے ماں باپ کی نا فرمانی کرکے اپنے سسرال میں بس گیا ہےپیسے ماں باپ کو بالکل نہیں دیتا ہے اسوجہ سے والد صاحب نے زمین کی حصہ داری میں قانون سے بے دخل کردیا تو کیا ماں باپ کو اسقدر تکلیف اور بے

سوال کا متن:

Ref. No. 1206

ایک بھائی ہے جو تقریباً 10 سال سے ماں باپ کی نا فرمانی کرکے اپنے سسرال میں بس گیا  ہےپیسے ماں باپ کو بالکل نہیں دیتا ہے اسوجہ سے والد صاحب نے زمین کی  حصہ داری میں قانون سے بے دخل کردیا تو کیا ماں باپ کو اسقدر تکلیف اور بے سہارا چھوڑنے کی وجہ سےزمین کی حصہ داری میں  بے دخل نہیں کیا جاسکتا ہے؟  نیز والد صاحب نے اسکے سسرال بسنے کے بعد زمین خریدی تھی جس میں اسکا ایک پیسہ بھی نہیں لگا ہے تو بےدخل کرنے کی وجہ سے اور پیسے شامل نہ کرنے کی وجہ سے باپ کے نام پر زمین ہونے کی وجہ سے اسکو زمین میں حصہ ملےگا؟جلد جواب مطلوب ہے ورنہ خطرناک خونریزی ہو جا ئیگی ۔

جواب کا متن:

Ref. No. 1269

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم-:  لڑکے پر ماں باپ کی فرمانبرداری اور خدمت واجب ہے، اگر اس نے اس میں کوتاہی کی تو اس کا وبال اسی پر ہوگا،  اور ایسا شخص انتہائی خسارہ میں ہے جو اپنے بوڑھے اورمحتاج والدین کی خدمت کرکے جنت  پانے کی کوشش نہ کرے۔ تاہم والد کا اپنی اولاد میں سے کسی کو محروم کرنا کہ مرنے کے بعد اس کو کوئی حصہ نہ  ملے خلاف شرع ہے۔  والد کا خوش ہوکر کسی ایک بیٹے کو کچھ دیدینا درست ہے لیکن کل جائداد تقسیم کردینا اور ایک بیٹے کو بالکل محروم کردینا درست نہیں ہے۔ باپ کے انتقال کے بعد کل جائداد  تقسیم کی جائے گی اور کسی بھی لڑکے کو محروم نہیں کیا جائے گا۔   

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :411
تاریخ اجراء :Aug 7, 2015,