السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہکیافرماتےہیں مفتیان کرام قرآن مجید کوموبائل اسکرین پراگر کھلاہواہوتو بغیروضوچھوناکیساہےجبکہ بعض مفتیان کرام فرماتےہیں جائز ہےاورجواز کی شکل یہ دیتےہیں کہ یہ ایک موبائل سےنکلنےوالی روشنی ہےجوآ

سوال کا متن:

Ref. No. 873

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
کیافرماتےہیں مفتیان کرام قرآن مجید کوموبائل اسکرین پراگر کھلاہواہوتو بغیروضوچھوناکیساہےجبکہ بعض مفتیان کرام فرماتےہیں جائز ہےاورجواز کی شکل یہ دیتےہیں کہ یہ ایک موبائل سےنکلنےوالی روشنی ہےجوآنکھ سےٹکرادکھتی ہےاسےمصحف نہیں کہاجاسکتاہےاور یہ ہارڈسک،میموری اور ریم کےاندر ہوتاہےموبائل اس کےلئےایک غلاف ہےاورغلاف کےساتھ قرآن مجیدکوبغیروضوچھوناجائزہےآپ کےیہاں کےمفتیان کرام کاکیارجحان ہےاس سلسلےمیں مفصل جواب دیکرشکریہ کاموقع عنایت فرمائیں
                فروغ احمدرحمانی

جواب کا متن:

Ref. No. 861 Alif

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم:موبائل کی اسکرین پر اگر قرآنی آیات کھلی ہوں تو ان کو چھونا درست نہیں ہے۔ جب تک قرآنی آیات میموری کے اندر ہیں اسکرین پر ہاتھ لگانا یا موبائل چھونا منع نہیں ہے؛  لیکن جب الفاظ اسکرین پر نظر آئیں تو ان کا قرآنی آیات کا سا احترام لازم ہوگا۔ واللہ  اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :532
تاریخ اجراء :Dec 12, 2015,