سوال کا متن:
Ref. No. 1020
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام: ایک لڑکی مسلمان ہوئی ، اس کو مدرسہ میں داخل کرایا دوسال میں قرآن وغیرہ پڑھنا سیکھ لی ، اب اس کا نکاح کرانا ہے، ایک لڑکا بھی نو مسلم مل گیا ہے۔ دونوں کے رہنے کے لےی مکان کی اشد ضرورت ہے۔ لڑکے کی کچھ لوگ مدد کررہے ہیں اور لڑکی کی بھی کچھ لوگ مدد کررہے ہیں، پیسے جمع ہوگے ہیں۔ لڑکے کی مدد میں دو لاکھ اور لڑکی کی مدد میں ایک لاکھ ملے، اس میں لوگوں نے زکوة کے پیسے بھی دئے۔ کیا اس طرح زکوة کی رقم جمع کرکے اس سے مکان خرید کر ان کی ملکیت میں دینے سے زکوة ادا ہوگی؟ ابن آدم
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام: ایک لڑکی مسلمان ہوئی ، اس کو مدرسہ میں داخل کرایا دوسال میں قرآن وغیرہ پڑھنا سیکھ لی ، اب اس کا نکاح کرانا ہے، ایک لڑکا بھی نو مسلم مل گیا ہے۔ دونوں کے رہنے کے لےی مکان کی اشد ضرورت ہے۔ لڑکے کی کچھ لوگ مدد کررہے ہیں اور لڑکی کی بھی کچھ لوگ مدد کررہے ہیں، پیسے جمع ہوگے ہیں۔ لڑکے کی مدد میں دو لاکھ اور لڑکی کی مدد میں ایک لاکھ ملے، اس میں لوگوں نے زکوة کے پیسے بھی دئے۔ کیا اس طرح زکوة کی رقم جمع کرکے اس سے مکان خرید کر ان کی ملکیت میں دینے سے زکوة ادا ہوگی؟ ابن آدم
جواب کا متن:
Ref. No. 1090 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ زکوة میں رقم ہی دینا ضروری نہیں ، بلکہ زکوة کی رقم سے کوئی چیز خرید کر بھی مستحق کی ملکیت میں دیدینے سے زکوة ادا ہوجاتی ہے، لہذا صورت مسئولہ میں زکوة ادا ہوجائے گی۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند