زید کی راشدہ سے چار ماہ قبل شادی ہوءی۔ شادی سے پہلے راشدہ کے بینک اکاونٹ میں ۵ لاکھ روپءے تھے۔ ابھی راشدہ کا اکسیڈنٹ میں انتقال ہوگیا۔ گاڑی وغیرہ کا انشورنس تھا۔ اب انشورنس میں تقریبا دس لاکھ روپءے مل رہے ہیں۔ زید کہتا ہے

سوال کا متن:

زید کی راشدہ سے چار ماہ قبل شادی ہوءی۔ شادی سے پہلے راشدہ کے بینک اکاونٹ میں ۵ لاکھ روپءے تھے۔ ابھی راشدہ کا اکسیڈنٹ میں انتقال ہوگیا۔ گاڑی وغیرہ کا انشورنس تھا۔ اب انشورنس میں تقریبا دس لاکھ روپءے مل رہے ہیں۔ زید کہتا ہے کہ وہ پیسے میرے ہیں جبکہ لڑکی کے والدین کہتے ہیں کہ وہ پیسے میرے ہیں۔ آپ شریعت کی روشنی میں فیصلہ فرماءیں کہ شادی سے پہلے سے جو ۵ لاکھ روپءے اس کی ملکیت میں چلے آرہے تھے اس کا مالک کون ہے اور اس انشورنس رقم کا مالک کون ہے؟ والسلام
اختر ممبءی
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :236
تاریخ اجراء :Feb 26, 2015,