کیافرماتے ہیں مفتیان عظام مندرجہ ذیل مسلہ کے سلسلہ میں مسلہر یہ ہے کہ عورتوں کے لئے تو شرعا عطروغیرہ لگاکر باہر نکلنا درست نہیں ہے۔لیکن اگر عورت کی ذاتی عطر کی دوکان ہو یا وہ عطر کی دوکان پر کسی بھی ڈیوٹی کو انجام دیتی

سوال کا متن:

کیافرماتے ہیں مفتیان  عظام مندرجہ ذیل مسلہ  کے سلسلہ میں
مسلہر یہ ہے کہ عورتوں کے لئے تو شرعا عطروغیرہ لگاکر باہر نکلنا درست نہیں ہے۔لیکن اگر عورت کی ذاتی  عطر کی دوکان ہو یا وہ عطر کی دوکان پر کسی بھی ڈیوٹی کو انجام دیتی ہو تو ظاہر ہےکہ ان دونوں صورتوں میں جب وہ دوکان سے باہر نکل کر آتی ہے تو اس کی جسم سے عطر وغیرہ کی مہک آتی ہے تو اب اس عورت کے لئے شرعا کیا حکم  ہے؟مرغوب نیاز

جواب کا متن:

 

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ ضرورت کی وجہ سے پردہ کے اہتمام کے ساتھ تجارت کی گنجائش ہے۔ اور جو خوشبو خود ہی آجائے اس پر بھی وہ مستحق مواخذہ نہیں ہے۔ فتنہ اور اس کے اسباب سے حفاظت ضروری ہے۔ واللہ تعالی اعلم

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :347
تاریخ اجراء :Jun 5, 2015,