میں وضو کرتے کرتے پریشان ہوگیا ہوں۔ جب میں وضو کر کے فارغ ہوتا ہوں اور نماز میں کھڑا ہوتا ہوں تو لگتا ہے ریح خارج ہو گئی۔ بہت شک ہوتا ہے اور بہت بار سچ مچ ریح خارج ہوجاتی ہے۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا میں ایک بار وض

سوال کا متن:

Ref. No. 1014

میں وضو کرتے کرتے پریشان ہوگیا ہوں۔ جب میں وضو کر کے فارغ ہوتا ہوں اور نماز میں کھڑا ہوتا ہوں تو  لگتا ہے ریح خارج ہو گئی۔ بہت شک ہوتا ہے اور بہت بار سچ مچ ریح خارج ہوجاتی ہے۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا میں ایک بار  وضو بناکر ایک وقت کی پوری نماز ادا کرسکتا ہوں چاہے وضو بیچ میں ٹوٹ جائے یا شک لگے۔ اور تراویح میں تو بار بار رکعت چھوڑ کر وضو کے لئےجانا پڑتا ہے۔ جلد رہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:

Ref. No. 971 الف

الجواب

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ جب تک ہوا نکلنے کا یقین نہ ہو صرف شک اور وہم ہوتے رہنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا، اسکی پرواہ نہ کریں۔ جب یقین ہو تو وضو کرلیا کریں اور بادی کا علاج کرائیں اور ریاح پیدا کرنے والی چیزوں سے پرہیز کریں ۔ ہاں اگر واقعی ریاح خارج ہوتی ہے اور نماز کا کوئی وقت کامل ایسا گذرگیا جس میں باوضو فرض نماز پڑھنا ممکن نہیں ہوا تو پھر آپ معذور ہیں، وقت ہوجانے پر وضو کرلیں، اور جتنی نمازیں چاہیں اس وقت میں پڑھیں، اور آپ معذور اس وقت تک رہیں گے جب تک کہ ایک نماز کا کامل وقت اس عذر سے خالی نہ گذر جائے۔ ولایصیر معذورا حتی یستوعبہ العذر وقتا کاملا لیس فیہ انقطاع بقدر الوضوء والصلوۃ۔ نور الایضاح ص51

                                                                                                            واللہ تعالی اعلم بالصواب

                                                                                                            دارالافتاء

                                                                                                            دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :55
تاریخ اجراء :Jun 30, 2014,