سوال
Ref. No. 1019السلام علیکم۔ میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اکثر مسجدوں میں دیکھاجاتاہے کہ امام کی اور موذن کی یا گھروں میں استعمال ہونے والی جائے نمازوں پر کعبہ مدینہ کی تصویر بنی ہتی ہے۔ لوگ ان پر نماز پڑھتے اور ان پر پیر رکھتے اور بے حرمتی کرتے ہیں۔ اگر دین اسلام میں یہ غلط ہے تو اس کی ضاحت کریں حوالہ کے ساتھ۔ ایک فتی بھی میل کردیں اردو میں۔ جس میں یہ بات ظاہر ہوتی ہو کہ ایسی جانماز استعمال کرنا غلط ہے اور خریدنا بھی غلط ہے۔
جواب
Ref. No. 972 Alif
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق۔ خود خانہ کعبہ کی چھت پر نماز جائز ہے، اگر چہ مکرہ تنزیہی ہے۔ اور تصویر کا حکم اصل کے موافق نہیں ہے، اس لئے جن مصلوں پر خانہہ کعبہ یا روضہ اطہر کی تصویریں ہوں ا ن پر نماز پڑھنا درست ہے۔ البتہ اگر ان تصویروں کی طرف ذہن جانے کی وجہ سے خشوع و خضوع فوت ہوتا ہو اور ذہن نماز سے ہٹتا ہو تو خشوع و خضوع میں خلل سے بچنے کی وجہ سے ایسے مصلوں سے احتراز کیا جانا چاہئے۔ کذا فی البحرالرائق ص28 ج2
واللہ تعالی اعلم
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند