دعوت و تبلیغ کے ساتھی نے بولا کہ جس نے اللہ کے راستہ میں نکلنے سے عذر پیش کیا گویا اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محنت کی مذاق اڑائی۔ کیا یہ درست ہے؟ جواب دیجیے

سوال کا متن:

Ref. No. 972

دعوت و تبلیغ کے ساتھی نے بولا کہ جس نے اللہ کے راستہ میں نکلنے سے عذر پیش کیا گویا اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محنت کی مذاق اڑائی۔ کیا یہ درست ہے؟ جواب دیجیے

جواب کا متن:

Ref. No. 944 Alif

الجواب

الجواب وباللہ التوفیق

سوال میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ اللہ کے راستہ سے کیا مراد ہے؟ تاہم غزوہ خیبر میں ابتداءا حضرت علی نے عذر پیش کیا تھا ؛ اس لئے عذر پیش کرنے کو دین کی محنت کی مذاق سے تعبیر کرنا درست ہی نہیں ہے۔ کذا فی ابی داؤد۔ واللہ تعالی اعلم

 

دارالافتاء

 

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :38
تاریخ اجراء :May 31, 2014,