کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ افر کسی عورت کو چار ماہ کا حمل ہو اور ماہر ڈاکٹر یہ بتا دے کہ یہ بچہ ناقصۃ الخلقت اس کے اعضاء صحیح سالم نہیں یا دماغ نہیں وغیرہ یا ماں کی جان کو خطرہ ہو تو ان اعذار کی وجہ سے چار

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ افر کسی عورت کو چار ماہ کا حمل ہو اور ماہر ڈاکٹر یہ بتا دے کہ یہ بچہ ناقصۃ الخلقت  اس کے اعضاء صحیح سالم نہیں یا دماغ نہیں وغیرہ یا ماں کی جان کو خطرہ ہو تو ان اعذار کی وجہ سے چار ماہ کے بعد  اسقاط کی گنجائش ہوگی یا نہیں بینوا توجروا

جواب کا متن:

Ref. No. 41/1007

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  چار ماہ گزرنے کے بعد بچہ میں جان پڑجاتی  ہے،ڈاکٹروں کا اندازہ  اور  میڈکل رپورٹس بسا اوقات غلط ثابت  ہوتی ہیں ، اس لئے محض خدشہ کی بناء پر اسقاط جائز نہیں ہے۔ ایسی صورت میں پیدائش سے قبل دوا اور خصوصی دعا و صدقہ وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہئے۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :1850
تاریخ اجراء :Dec 6, 2019