اگر کسی شخص کی ظہر کی نماز میں فرض سے پہلے کی چار رکعت سنت رہ جائے تو کیا وہ شخص فرض نماز کے بعد وہ چار رکعت سنت پڑھ سکتا ہے یا نہیں اگر پڑھ سکتا ہے تو کیا بعد والی دو رکعت سنت پڑھ کر پڑھے یا پہلے

سوال کا متن:

اگر کسی شخص کی ظہر کی نماز میں فرض سے پہلے کی چار رکعت سنت رہ جائے تو کیا وہ شخص فرض نماز کے بعد وہ چار رکعت سنت پڑھ سکتا ہے یا نہیں اگر پڑھ سکتا ہے تو کیا بعد والی دو رکعت سنت پڑھ کر پڑھے یا پہلے

جواب کا متن:

Ref. No. 959/41-100 B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  ظہر کی فرض نماز سے پہلے کی چار رکعت سنت اگر رہ جائے تو اس کو فرض کے بعد پڑھ لینا چاہئے۔  بعد والی دو رکعت سنت پڑھ کر پھر چار رکعت سنت پڑھی جائے تو بہتر ہے۔ اور اگر پہلے چھوٹی ہوئی چار رکعت سنت پڑھے اور پھر بعد والی دو رکعت سنت ادا کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

(قوله وقضى التي قبل الظهر في وقته قبل شفعه) بيان لشيئين أحدهما القضاء والثاني محله أما الأول ففيه اختلاف والصحيح أنها تقضى كما ذكره قاضي خان في شرحه مستدلا بما عن عائشة أن النبي - صلى الله تعالى عليه وسلم - «كان إذا فاتته الأربع قبل الظهر قضاهن بعده» ۔۔۔ ورجح في فتح القدير تقديم الركعتين لأن الأربع فاتت عن الموضع المسنون فلا يفوت الركعتين عن موضعهما قصدا بلا ضرورة اهـ. (البحرالرائق 2/81)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :2387
تاریخ اجراء :Jun 24, 2020,