زید کے دماغ میں ہمیشہ وسوسہ رہتا ہے، اور اللہ سے دعا بھی کرتا ہے، اور کثرت سے لاحول ولاقوۃ الا باللہ بھی پڑھتا ہے،استغفار بھی پڑھتا ہے۔ ایک دن زید کے دماغ میں وسوسہ تھا، اور وہ پریشان تھا، اچانک زید کے دماغ میں یہ آیا کہ ک

سوال کا متن:

زید کے دماغ میں ہمیشہ وسوسہ رہتا ہے، اور اللہ سے دعا بھی کرتا ہے، اور کثرت سے لاحول ولاقوۃ الا باللہ بھی پڑھتا ہے،استغفار بھی پڑھتا ہے۔ ایک دن زید کے دماغ میں وسوسہ تھا، اور وہ پریشان تھا، اچانک زید کے دماغ میں یہ آیا کہ کیا للہ نہیں دیکھ رہا ہے، آیا اللہ کو نہیں دِکھ رہا ہے یہ۔ یہ دماغ میں آتے ہی زید لاحول پڑھتا ہے، اور استغفراللہ پڑھتا ہے، اب مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ زید کے دماغ  میں ایسا وسوسہ آنے سے اس کے نکاح پر کوئی اثر پڑا یا نہیں؟ نوٹ: زید کے دماغ میں جب یہ آیا اس نے فوراً لاحول پڑھا، اس نے زبان سے کچھ نہیں بولا۔

جواب کا متن:

Ref. No. 955/41-102 B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جہاں مال اور دولت ہوتی ہے، چور اور ڈاکو اسی جگہ حملہ کرتے ہیں۔ زید کے پاس ایمان کی دولت ہے اور شیطان اس پر حملہ کرکے اس دولت کو چھیننا چاہتا ہے، زید نے لاحول ولا قوۃ الا باللہ پڑھ کر شیطان کو نامراد و ناکام واپس کردیا ہے ۔ ایسے وساوس ایمان کی علامت ہیں۔ ان سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا، نکاح بدستور باقی ہے۔ کوئی پریشانی کی بات نہیں۔

عن ابی هريرة قال: جاء ناس من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم الی النبی ﷺ فسألوه: إنا نجد في أنفسنا ما يتعاظم أحدنا أن يتكلم به. قال: " وقد وجدتموه؟ " قالوا: نعم، قال: " ذاك صريح الإيمان " (مشکوۃ ص87 باب الوسوسۃ)۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :2377
تاریخ اجراء :Jun 23, 2020,