میری ایک رکعت چھوٹ گئی۔ جب امام نے دائیں جانب سلام پھیرا تو میں نے بھی سلام پھیردیا، پھر مجھے خیال ہوا کہ میری ایک رکعت رہ گئی ہے۔ تو کیا مجھے سجدہ سہو کرنا ہوگا؟

سوال کا متن:

میری ایک رکعت چھوٹ گئی۔ جب امام نے دائیں جانب سلام پھیرا تو میں نے بھی سلام پھیردیا، پھر مجھے خیال ہوا کہ میری ایک رکعت رہ گئی ہے۔ تو کیا مجھے سجدہ سہو کرنا ہوگا؟

جواب کا متن:

Ref. No. 949/41-93

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  امام کے ساتھ بھول کر سلام پھیر دیا تو اب  آخر میں سجدہ سہو کرنا ہوگا۔

ولو سلم المسبوق مع الإمام ينظر إن كان ذاكرا لما عليه من القضاء فسدت صلاته وإن كان ساهيا لما عليه من القضاء لا تفسد صلاته؛ لأنه سلام الساهي فلا يخرجه عن حرمة الصلاة. كذا في شرح الطحاوي في باب سجود السهو. (الفتاوی الھندیۃ 1/98)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :2374
تاریخ اجراء :Jun 23, 2020,