ایسا مال جو حرام طریقہ سے کمایا گیا ہو کیا اس کو مسجد میں لگانے کی غرض سے کم قیمت دے کر لے سکتے ہیں کیونکہ صاحب مال اس کو مسجد میں دینے کا خواہاں ہے

سوال کا متن:

ایسا مال جو حرام طریقہ سے کمایا گیا ہو کیا اس کو مسجد میں لگانے کی غرض سے کم قیمت دے کر لے سکتے ہیں کیونکہ صاحب مال اس کو مسجد میں دینے کا خواہاں ہے

جواب کا متن:

Ref. No. 929/41-72

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جومال حرام طریقہ سے کمایا گیا ہو اس کو کسی حیلہ یا بہانے سے مسجد میں لگانا درست نہیں ہے۔ مال حرام کا حکم مالک کو واپس کرنا ہے، اور اگر مالک کا عمل نہ ہو تو بلانیت ثواب صدقہ کرنا ہے۔

لان سبیل الکسب الخبیث التصدق اذا تعذر الرد علی صاحبہ۔ والحاصل انہ ان علم اربان الاموال وجب ردہ علیھم والا فان علم عین الحرام لایحل لہ ویتصدق بہ بنیۃ صاحبہ۔ (شامی 5/99)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :2317
تاریخ اجراء :Jun 16, 2020,