السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ عرض خدمت یہ ہیکہ ایک مسلمان کا لفظ"او موری مائی یا میا"کا استعمال بلا وجہ و بلا ضرورت یا کسی صورت حال میں کیسا ہے؟ مذکورہ لفظ کا تعلق کلچر اور تہذیب سے ہے تو دوسری طرف ھندو دیویو

سوال کا متن:

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
عرض خدمت یہ ہیکہ ایک مسلمان کا لفظ"او موری مائی یا میا"کا استعمال بلا وجہ و بلا ضرورت یا کسی صورت حال میں کیسا ہے؟
مذکورہ لفظ کا تعلق کلچر اور تہذیب سے ہے تو دوسری طرف ھندو دیویوں کے لیے بھی یہ لفظ استعمال ہوتے ہیں جیسے کالی مائی، چھٹی میا وغیرہ
برائے مہربانی اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں

جواب کا متن:

Ref. No. 1370/42-782

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اس طرح کے الفاظ عموما تعجب یا عاجزی کے اظہار کے لئے بولے جاتے ہیں، اس لئے اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں ہے۔ اور غیرمسلموں کی کالی مائی وغیرہ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کاکالی مائی کہنا استمداد لغیر اللہ کے لئے ہوتاہے جو ناجائز اور حرام ہے۔ تاہم ایسے کلمات کے استعمال سے بچنا چاہئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم (وقف) دیوبند
فتوی نمبر :3352
تاریخ اجراء :Mar 16, 2021