نماز میں کسی سورت کو مخصوص کرنا

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ   اگر کسی کو زیادہ سورتیں یاد نہ  ہوں، تو کیا ایسے شخص کے لیے ایک ہی سورت بار بار ہر  نمازمیں پڑھنا ٹھیک ہے؟

جواب کا متن:

نماز میں کسی ایک سورت کو خاص کرنا، اور ہمیشہ اسی سورت کو باربار پڑھنا مکروہ ہے، لیکن   اگر دوسری سورتیں یاد نہ ہوں، تو ایک ہی سورت کا باربار پڑھنا مکروہ  نہ  ہوگا۔  البتہ مزید سورتیں یاد کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔


حوالہ جات

فی الھندیۃ:

ويكره أن يوقت شيئا من القرآن لشيء من الصلوات.  قال الطحطاوي والإسبيجابي هذا إذا رآه حتما واجبا،  بحيث لا يجوز غيره، أو رأى قراءة غيره مكروهة. وأما إذا قرأ لأجل اليسر عليه، أو تبركا بقراءته  صلى اللہ  عليه وسلم   فلا كراهية في ذلك.  ولكن يشترط أن يقرأ غيره أحيانا،  لئلا يظن الجاهل أن غيره لا يجوز. هكذا في التبيين. (1/78)

و فی البدائع الصنائع:

لا ينبغي أن يوقت شيئا من القرآن......لا يواظب عليه كي لا يظنه الجهال حتما. (1/273)


مجيب
عبدالعظیم بن راحب خشک
مفتیان
فیصل احمد صاحب
شہبازعلی صاحب
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
فتوی نمبر :76723
تاریخ اجراء :2022-02-20