معتکف کا، ہاتھ دھونے بلغم تھوکنے یا تھوک تھوکنے ، یا کلی كرنے ، یا دانتوں میں برش كرنے کے لئے مسجد کے وضوخانے جانا

سوال کا متن:

معتکف کا بلغم یا تھوک تھوکنے ، یا کلی كرنے ،یا دانتوں میں برش كرنےکے لیے،یا استنجاء کے بعد ہاتھ دھونے کےلیے وضو خانے میں جانا جائز ہے یا نہیں؟ اگرکوئی چلا گیا تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟اگر اعتکاف ٹوٹ گیا تو اس کی قضا کا کیا طریقہ ہے؟

جواب کا متن:

جائز نہیں، اگر کوئی چلا گیا تو اس سے مشہور مفتی بہ قول کے مطابق اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔(احسن الفتاوی:ج۴،ص۰)اورقضاء کا طریقہ یہ ہے کہ اگر اعتکاف رات میں یعنی صبح صادق سے پہلے ٹوٹا ہے تواگلے کسی دن یا رمضان کے بعد کسی دن مغرب سے لے کر اگلے دن کی مغرب تک روزہ کے ساتھ مسجد میں اعتکاف کرےگااور اگر اعتکاف دن میں ٹوٹا ہے تو صرف صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک اعتکاف ختم کرے (احسن الفتاوی:ج۴، ص۵۱۲)


حوالہ جات

۔۔۔۔۔


مجيب
نواب الدین
مفتیان
سیّد عابد شاہ صاحب
محمد حسین خلیل خیل صاحب
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
فتوی نمبر :76847
تاریخ اجراء :2022-05-21