سوال
کیا خلع کے وقت بیوی یا گواہوں کا سامنے ہونا ضروری ہے،میرے خلع کے وقت سامنے قاضی صاحب تھے، اس کا کیا حکم ہے؟
جواب
خلع چونکہ ایک مالی معاملہ کی طرح ایک عقد ہے، لہذااگر زوجہ کے رضامندی سے ہو تو بیوی کا مجلس میں ہونایا گواہوں کا ہونا ضروری نہیں۔
حوالہ جات
فتح القدير للكمال ابن الهمام (4/ 240)
لأن الواحد يتولى طرفي الخلع كما في النكاح، بخلاف ما لو قال اختلعت نفسك مني فقالت فعلت قيل لا يصح بلا قبول الزوج، والمختار أنه يصح إن أراد به التحقيق دون السوم.
مجيبنواب الدین
مفتیانمحمد حسین خلیل خیل صاحب
سعید احمد حسن صاحب