سوال کا متن:
کیا کسی اچھے عالم سے پتا لگا سکتے ہیں کہ کسی نے جادو تو نہیں کیا؟
جواب کا متن:
جادو ایک حقیقت ہے اوربعض بدبخت لوگجادو کرتے بھی ہیں، اور اسباب کے درجے میں اس کا اثر بھی ظاہر ہوتا ہے، لہذاکسی اچھے اور مستند عالم سے اس بات کا پتہ لگانا کہ کسی نے جادو وغیرہ تو نہیں کیا ہوااور پھر شرعی حدود میں رہتے ہوئےاس کے علاج کے اسباب اختیار کرنا جائز ہے۔
حوالہ جات
[البقرة: 102]
{وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَى مُلْكِ سُلَيْمَانَ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّى يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ وَمَا هُمْ بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ وَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنْفَعُهُمْ وَلَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ أَنْفُسَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ .
مجيبسعد مجیب بن مجیب الرحمان خان
مفتیانسیّد عابد شاہ صاحب
محمد حسین خلیل خیل صاحب