وراثت کی تقسیم (پانچ بھائی اور تین بہنیں)

سوال کا متن:

ہم آٹھ بہن بھائی ہیں (پانچ بھائی اور تین بہنیں)۔ والدہ محترمہ 35 سال پہلے اور والد محترم 10 سال پہلے اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔اللہ پاک دونوں کی کامل مغفرت فرمائے اور اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین
والد محترم نے ایک گھر ترکے میں چھوڑا تھا اور یہ ہی ہم بہن بھائیوں کی کل وراثت ہے، جس کی موجودہ قیمت 50 لاکھ ہے۔گھر کچھ دن پہلے ہی فروخت ہوا ہےہم سب کے اتفاق سے جس کی قیمت 50 لاکھ وصول ہوچکی ہے۔اب ہم تمام بھائی بہن اس وراثت میں سے اپنا حصہ چاہتے ہیں۔
برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ وراثت کی تقسیم ہم سب کے درمیان کیسے ہوگی۔ اور مزید یہ کہ وراثت کا حساب(Calculation) اور اس کی Technical Reasonضرور تحریر فرمائیں۔
o

جواب کا متن:

مذکورہ صورت میں گھر کی قیمت کے کل تیرہ(13) حصے کرکے ہر بھائی کو دو دو حصے اور ہر بہن کو ایک ایک حصہ دیا جائے گا۔
یعنی ہر بہن کو (384615.38) اور ہر بھائی کو (769230.76) روپے ملیں گے۔
حوالہ جات
{يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ} [النساء: 11]

واللہ سبحانہ و تعالی اعلم

مجيب
متخصص
مفتیان
مفتی سیّد عابد شاہ صاحب
مفتی سعید احمد حسن صاحب
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
فتوی نمبر :63770
تاریخ اجراء :2019-05-26