﴾میراث کی تقسیم﴿ دو بھائیوں اور دو بہنوں کے مابین

سوال کا متن:

ہم چار بہن بھائی ہیں، دو بھائی اور دو بہنیں۔ ہمارے والد صاحب مرحوم کے ترکے میں ایک عدد گاڑی تھی جو کہ انتقال کے بعد سے میرے استعمال میں تھی۔ اب اس کو فروخت کرنے پر مبلغ 65000 (پینسٹھ ہزار روپے) ملے ہیں۔
اب پوچھنا یہ ہےکہ اس رقم کو چاروں بہن بھائی میں تقسیم کا کیا طریقہ ہوگا، ہر ایک کے حصے میں کتنی رقم آئے گی؟

جواب کا متن:

مذکورہ صورت میں گاڑی کی قیمت کے چھ حصے کر کے ہر بھائی کو دو دو، اور ہر بہن کو ایک ایک حصہ ملے گا۔ یعنی ہر بھائی کو 21666.66 روپے اور ہر بہن کو 10833.33 روپے ملیں گے۔
حوالہ جات
{يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ} [النساء: 11]

واللہ سبحانہ و تعالی اعلم

مجيب
متخصص
مفتیان
مفتی سیّد عابد شاہ صاحب
مفتی سعید احمد حسن صاحب
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
فتوی نمبر :63768
تاریخ اجراء :2019-05-26