ایک عبارت(کھانے کے بعدپانی پینے سے بہتر ہے کہ انسان زہرپی لے) کی حدیث ہونے کی تحقیق

سوال کا متن:

سوال یہ ہے کہ میں نے کسی جگہ یہ پڑھاتھاکہ کھانے کے بعدپانی پینے سے بہتر ہے کہ انسان زہرپی لے ۔پوچھنایہ ہےکہ یہ حدیث ہے یاکسی حکیم کاقول ہے؟

جواب کا متن:

حدیث کی کتب میں اس طرح کی کوئی روایت نہیں مل سکی ،البتہ اس کے برعکس بعض روایات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاکھانے کے بعدپانی پینے کاذکرموجودہے ،جس سے معلوم ہوتاہے کہ یہ حدیث نہیں۔
صحیح مسلم میں ہے کہ سہل بن سعدرضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدناابواسیدساعدی رضی اللہ عنہ نے اپنی شادی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی ،ابواسیدکی بیوی ہی اس دن کام کررہی تھی اوردلہن بھی وہی تھی،سہل کہنے لگے کہ تم جانتے ہوکہ اس نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کواس رات کیاپلایاتھا،اس نے ایک بڑے پیالہ میں کچھ کھجوریں بھگودی تھیں ،جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھانے سے فارغ ہوئے تواس نے وہی بھگوئی ہوئی کھجوریں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کوپلادیں۔
حوالہ جات
صحيح مسلم (ج 3 / ص 1590):
عن سهل بن سعد قال :دعا أبو أسيد الساعدي رسول الله صلى الله عليه و سلم في عرسه، فكانت امرأته يومئذ خادمهم وهي العروس قال سهل: تدرون ما سقت رسول الله صلى الله عليه و سلم ؟ أنقعت له تمرات من الليل في تور فلما أكل سقته إياه."

مجيب
محمد اویس صاحب
مفتیان
مفتی آفتاب احمد صاحب
مفتی سعید احمد حسن صاحب
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
فتوی نمبر :59078
تاریخ اجراء :2017-07-20