نیوتہ کی رسم کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

سوال کا متن:

ہمارے علاقے میں شادی بیاہ میں نیوتہ کی رسم بہت زیادہ ہے،اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب کا متن:

نیوتہ کےنام سے معاشرے میں جو رسم رائج ہے اس میں درج ذیل مفاسد ہیں کہ شادی بیاہ کے مواقع پر جو تحفے تحائف دیئے جاتے ہیں وہ خوش دلی سے نہیں بلکہ رسم ورواج کے دباؤ کی وجہ سے دیئےجاتے ہیں اور اس کا بدلہ قابل واپسی(قرض) سمجھاجاتا ہے اور مخصوص مواقع پر پھر مع اضافہ واپس بھی کیا جاتا ہے ،اگر لینے والا واپس نہ دے تو ناراضگی ہوتی ہے ، خوش دلی کے بغیر کسی کا مال حلال نہیں ہوتا لہذا رسم نیوتہ کے نام سے جو لین دین کیا جاتاہےوہ جائز نہیں،البتہ اگر کسی خاص شخص کے حق میں یہ مفاسد نہ ہوں ، خوش دلی سے ہو،بدل کی امید سےبھی نہ دیاجائے تواس کی در اصل گنجائش ہے،لیکن اس کو سر عام کرنے سے اس رسم کی تائید ہوتی ہے لہذا واقعی تعاون کسی سے کرنا ہو تو نیوتہ کی شکل دئیے بغیر چپکے سے اس سےتعاون کیا جاسکتاہے۔
حوالہ جات
واللہ تعالیٰ اعلم

مجيب
ارشد بنگش صاحب
مفتیان
مفتی محمد حسین خلیل خیل صاحب
مفتی سعید احمد حسن صاحب
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
فتوی نمبر :53157.7
تاریخ اجراء :2014-10-12