سوال کا متن:
امام نماز پڑھا رہا تھا اور اس کے پیچھے نماز میں کوئی ختم نبوت کا منکر قادیانی شامل ہوگیا ، لوگ اور کچھ مقامی علماء امام سے ناراض ہیں اور کہتے ہیں کہ نماز کا اعادہ کیا جائے ، نماز نہیں ہوئی ، جب کہ امام کہتا ہے کہ مجھے علم نہیں تھا ، نماز ہو گئی ہے ۔
سوال یہ کہ اس نماز اور امام کا کیا حکم ہے ؟ اگر امام کو علم ہو تو کیا حکم ہوگا اور علم نہ ہو تو کیا حکم ہوگا ؟
سوال یہ کہ اس نماز اور امام کا کیا حکم ہے ؟ اگر امام کو علم ہو تو کیا حکم ہوگا اور علم نہ ہو تو کیا حکم ہوگا ؟
جواب کا متن:
نماز ہوگئی ہے ، البتہ ممکنہ حد تک ان کو شریک نہ ہونے دیا جائے ، لیکن اگر وہ شریک ہوجائیں تو اس سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا، نماز ہو جاتی ہے ۔(کذا فی امداد المفتین)
حوالہ جات--------------------
مجيبعتیق الرحمن صاحب
مفتیانمفتی ابولبابہ شاہ منصور صاحب
مفتی فیصل احمد صاحب
حوالہ جات--------------------
مجيبعتیق الرحمن صاحب
مفتیانمفتی ابولبابہ شاہ منصور صاحب
مفتی فیصل احمد صاحب