نبی اکرمﷺ کے نماز جنازہ پڑھانے کی تعداد

سوال کا متن:

آپ ﷺ نے اپنی حیات مبارکہ میں کتنی  مرتبہ نماز جنازہ پڑھائی؟

جواب کا متن:

                کتب سیرت کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہجرت کے پہلے سال نماز جنازہ مشروع ہوئی اس کے بعد آپﷺ کی موجودگی میں وفات پانے والے اکثر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی نماز جنازہ آپﷺ نے خود پڑهائی، احادیث مبارکہ  اور سیرت النبی ﷺ میں ایسی کوئی صریح روایت ہمیں نہیں  ملی جس میں نبی اکرمﷺ کی پڑھائی جانے والی نماز جنازہ کی حتمی تعدادموجود ہو، البتہ یہ کوئی ایسا امر نہیں کہ جس کے جاننے پر کوئی شرعی حکم موقوف ہو، لہذا اس بارے میں کسی عدد کو یقینی طور پر معلوم کرنے کے تجسس کی ضرورت نہیں۔

 

أنه صلى الله عليه وسلم لما قدم المدينة وجد البراء بن معرور قد مات فذهب هو وأصحابه فصلى على قبره، وأنها أول صلاة صليت على الميت في الإسلام ۔۔۔ وفي كلام بعضهم: صلاة الجنازة فرضت في السنة الأولى من الهجرة، وأول من صلى عليه صلى الله عليه وسلم أسعد بن زرارة فليتأمل۔(السيرة الحلبية،باب ذكر وفاة عمه أبي طالب،وزوجتهﷺ خديجة،ج:1،ص:489)

ماخذ :دار الافتاء جامعہ عثمانیہ پشاور
فتوی نمبر :14431792