سوال کا متن:
ایک شخص (محمدجہانگیر)فوت ہواہے،جس کےورثامیں تین بیٹیاں (شازیہ،بشری اورنوشی )اورایک بہن (عالم آراء)شامل ہیں،اب مرحوم کاترکہ مذکورہ ورثاکےدرمیان شرعاکس طرح تقسیم ہوگا؟
جواب کا متن:
میـــ(محمدجہانگیر)(9)ـــــــــــــــــــــــــــــــــــت
بیٹی بیٹی بیٹی بہن
شازیہ بشرٰی نوشی عالم آراء
2 2 2 3
بشرط صدق وثبوت اگرمرحوم(محمدجہانگیر)کےمذکورہ بالاورثاکےعلاوہ کوئی اورقریبی وارث زندہ موجودنہ ہو،توبعدازادائےحقوق متقدمہ علی الارث مرحوم(محمدجہانگیر)کاکل ترکہ نو(9)حصوں میں تقسیم کرکےتین بیٹیوں(شازیہ،بشری اورنوشی)میں سےہرایک کو2/9حصےاوربہن(عالم آراء)کو3/9حصےملیں گے۔
قال اللہ تعالی:﴿فَإِنْ كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ﴾(النسآء:11)
ولھن الباقی مع البنات أوبنات الابن.(السراجی فی المیراث،ص:25)